کبھی انٹرنیٹ پر "رستے کا مال سستے میں" یا استعمال کیا سامان خریدنے کے اضافہ دیکھے ہو؟ تو سنو. دہلی پولیس مہم چلانے والی ہے. کاہے کہ بغیر مہم لوگوں کی سمجھ میں بات آتی نہیں. سمجھانا یہ ہے کہ ہریانہ کے میوات سے کچھ گینگ آئے ہیں. وہ مالدار لوگوں کو فون کرکے ڈیل کرتے ہیں. جعلی والی. پھر کسی جگہ پر بلا کر اغوا کر لیتے ہیں. ان کے ساتھ اےنل ریپ کرتے ہیں اور ویڈیو بنا لیتے ہیں. پھر دھمکی دے کر چھوڑ دیتے ہیں کہ کسی کو بتانا نہیں. اور بلیک میل کرتے ہوئے پیسے وصول کرتے رہتے ہیں.
دہلی پولیس پھسيلس کے مطابق یہ ٹھگی اور بلیک میلنگ کا نیا طریقہ ہے. دہلی میں دہلی اور گڑگاؤں پولیس کے سینئر پولیس افسروں کی میٹنگ میں یہ
بات پتہ چلی.
دہلی پولیس نے اس میں گزشتہ سال کا ایک کیس ڈسکس کیا. جس میں ایک گجراتی بزنس مین کو نشانہ بنایا گیا تھا. کیس ایسا تھا-
اسی طرح ایک بزنس مین کو کسی عورت نے کال کر ڈیل کے لئے بلایا. پھر وہ اغوا ہو گیا. گھر والوں سے تاوان کی ڈیمانڈ شروع ہو گئی.
کس طرح بنے یہ گینگ
میوات ہریانہ کا پہاڑی علاقہ ہے. یہ لوگ پہلے کسائ اور گڑھے وغیرہ کھودنے کا کام کرتے تھے. لیکن غیر قانونی کاموں پر پابندی لگ گیی اور کانکنی کھودنے پر بھی. پھر یہ ہو گئے بے روزگار. پیسہ کمانے کے لئے جانور چرانا اور گاڑیوں لوٹنا شروع کیا. اس کام میں محنت زیادہ، رسک زیادہ، فائدہ کم تھا. خود کو اپ گریڈ کر لیا. اور اس اسمارٹ دھندے میں اتر گئے.